Homeopathic Medicines ہومیوپیتھک ادوایات

ایوفریشیا آفیشنیلس (Euphrasia Officinalis)

ایوفریشیا آفیشنیلس ایک مشہور ہومیوپیتھک دوا ہے جو "Eye-bright" نامی پودے سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ دوا خاص طور پر آنکھوں کی بیماریوں، نزلہ، اور آنکھوں میں خارش اور پانی آنے کی شکایات میں استعمال کی جاتی ہے۔ دوا کی تیاری میں پودے کی تازہ جڑی بوٹی استعمال ہوتی ہے جسے ہومیوپیتھک طریقے سے پوٹینس کیا جاتا ہے۔

Materia Medica Pura by Samuel Hahnemann (1811)

حنین مین نے ایوفریشیا کی علامات میں آنکھوں میں خارش، جلن، اور پانی آنے کو بیان کیا ہے۔ خصوصیات میں ٹھنڈی ہوا سے علامات کا بڑھ جانا اور روشنی سے حساسیت شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی جلن اور نزلہ کی شدت میں کمی دیکھی جاتی ہے۔

Guiding Symptoms by Constantine Hering (1879)

ہیرنگ نے اس دوا کی علامات میں آنکھوں کی سرخی، خارش، اور شدید پانی آنا شامل کیا ہے۔ خصوصیات میں ٹھنڈی ہوا یا دھوپ میں علامات کا بڑھ جانا اور آنکھوں کی حساسیت شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی خارش، پانی آنا، اور جلن میں بہتری دیکھی گئی ہے۔

Encyclopedia of Pure Materia Medica by Timothy Allen (1874)

ایلن نے ایوفریشیا کی علامات میں آنکھوں میں پانی آنا، نزلہ، اور چھینکیں شامل کی ہیں۔ خصوصیات میں روشنی کی حساسیت اور دھوپ میں علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی جلن اور نزلہ کی علامات میں کمی آتی ہے۔

Dictionary of Practical Materia Medica by John Henry Clarke (1900)

کلارک نے ایوفریشیا کو آنکھوں کی بیماریوں اور نزلہ کے علاج میں مفید قرار دیا ہے۔ علامات میں آنکھوں میں شدید پانی آنا، خارش، اور سرخی شامل ہے۔ خصوصیات میں روشنی کی حساسیت اور ٹھنڈی ہوا سے علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی جلن اور نزلہ میں واضح بہتری دیکھی جاتی ہے۔

Lectures on Homeopathic Materia Medica by James Tyler Kent (1905)

کینٹ نے ایوفریشیا کی علامات میں آنکھوں کی سوزش، جلن، اور پانی آنا بیان کیا ہے۔ خصوصیات میں آنکھوں کی حساسیت اور دھوپ میں علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی بیماریوں اور نزلہ کی شدت میں کمی دیکھی جاتی ہے۔

Pocket Manual of Homeopathic Materia Medica by William Boericke (1906)

بویرک نے ایوفریشیا کو خاص طور پر آنکھوں کی بیماریوں کے علاج میں مؤثر قرار دیا ہے۔ علامات میں آنکھوں کی جلن، پانی آنا، اور نزلہ شامل ہیں۔ خصوصیات میں ٹھنڈی ہوا اور روشنی سے علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی بیماریوں اور نزلہ کی شدت میں کمی آتی ہے۔

Nature's Materia Medica by Robin Murphy (1998)

مرفی نے اس دوا کی علامات میں آنکھوں میں خارش، پانی آنا، اور نزلہ کو بیان کیا ہے۔ خصوصیات میں روشنی کی حساسیت اور ٹھنڈی ہوا سے علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی بیماریوں اور نزلہ کی علامات میں بہتری دیکھی گئی ہے۔

Concordant Materia Medica by Frans Vermeulen (1994)

ورمولن نے ایوفریشیا کی علامات میں آنکھوں کی خارش، پانی آنا، اور نزلہ شامل کیا ہے۔ خصوصیات میں روشنی کی حساسیت اور دھوپ میں علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی بیماریوں اور نزلہ کی شدت میں کمی آتی ہے۔

The Spirit of Homoeopathy by Rajan Sankaran (1991)

سنکرن نے ایوفریشیا کو آنکھوں کی بیماریوں، خارش، اور نزلہ کے علاج میں مؤثر قرار دیا ہے۔ علامات میں آنکھوں میں پانی آنا، خارش، اور روشنی کی حساسیت شامل ہیں۔ خصوصیات میں دھوپ اور ٹھنڈی ہوا سے علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی خارش اور نزلہ کی شدت میں کمی دیکھی جاتی ہے۔

Materia Medica by Subrata Kumar Bhattacharya (2000)

بھاٹاچاریہ نے ایوفریشیا کی علامات میں آنکھوں کی سرخی، پانی آنا، اور خارش کو بیان کیا ہے۔ خصوصیات میں روشنی کی حساسیت اور ٹھنڈی ہوا میں علامات کا بڑھ جانا شامل ہے۔ اثرات میں آنکھوں کی بیماریوں اور نزلہ کی علامات میں بہتری دیکھی جاتی ہے۔

متضاد دوائیں

پلساٹیلا، نکس وومیکا، اور بیلاڈونا اس دوا کے اثرات کو زائل کر سکتی ہیں۔

موافق دوائیں

ایلیئم سیپا، بیلاڈونا، اور مرکیورئیس کے ساتھ اس دوا کا اثر بڑھتا ہے۔

دوائی استعمال کرنے کا بہتر وقت

یہ دوا عموماً دن کے وقت، خاص طور پر صبح اور دوپہر میں، علامات ظاہر ہوتے ہی دی جاتی ہے۔